Thursday, October 1, 2020

ہاےے اس لڑکی کا نظر انداز کرنا ۔۔ از قلم ۔ صابر بلوچ

0 comments
ہاے اس لڑکی کا نظر انداز کرنا ۔

محبت،پیار،ویار کسی نے سچ کہا تھا محبت کی نہیں جاتی ہو جاتی ہے۔ضروری نہیں جس سے محبت کی جائے وہ کنواری ہو ضروری نہیں جس سے پیار کیا جائے وہ خوبصورت ہو۔وہ امیر ہو۔
پیار اخلاق پہ آ سکتا ہے۔
پیار باتوں پہ آ سکتا ہے۔
پیار چال چلن پہ آ سکتا ہے۔
پیار بھولی بھالی صورت پہ آ سکتا ہے۔
پیار بچکانہ حرکتوں پہ آ سکتا ہے۔
پیار اس وقت ہوتا ہے جب بندے کے  دل میں یہ خواہش ہو کہ کاش کاش ہم ایک ساتھ ہوتے۔
پوری زندگی اس کے ساتھ گزارنے کے خواب دیکھنے لگتے ہیں۔
زندگی حسیں لگنے لگتی ہے۔
دل دھڑکنے لگتا ہے۔
من مچلنے لگتا ہے۔
دنیا خوبصورت نظر آنے لگتی ہے۔
پورا دن پوری رات صرف اس کے ایک میسج کے لیے موبائل سائلنٹ پر لگانے سے ڈرتے ہیں۔
محبوب تڑپاتے بھی ہیں۔
نخرے بھی دکھاتے ہیں۔
نظر انداز بھی کرتے ہیں۔
چھوڑ بھی جاتے ہیں۔
واپس بھی آ جاتے ہیں۔
رولاتے بھی ہیں ۔
مرہم بھی بنتے ہیں۔
جب وہ بات نہیں کرتا تو دل مایوس ہو جاتا ہے ہر طرف اندھیرا چھا جاتا ہے اس خوبصورت موسم سے کوفت ہونے لگتی ہے۔
سانس کھڑکنے لگتی ہے۔
دل سہم جاتا ہے۔
ہر طرف موسم خزاں چھا جاتا ہے۔
پریشانیوں کے ڈیرے ہوتے ہیں۔
۔۔
آخر کار جب شام کو ایک میسج صرف ایک میسج پڑھ کر سن کر جو سکون آنکھوں اور کانوں کو ملتا ہے وہ ناقابل بیاں ہے۔
پھر پوری رات ہنستے مسکراتے گزر جاتی ہے۔
ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہماری عمر کے کچھ سال بڑھ گئے ہوں۔
ہم اس میسیج کو دیکھ کر تھوڑا ہنسنے لگتے ہیں اور اپنے محبوب کا عکس اپنی آنکھوں اور ذہن میں بنانے لگتے ہیں۔
اور اس کی تعریفیں کرتے کرتے یوں ہی رات گزر جاتی ہے کہ ناں ہی جنوب کا خیال ہوتا ہے ناں ہی شمال کا۔
پوری  رات کو ہر کروٹ ہر خواب ہر ہر بات پر صرف آسکا ہی تزکرہ ہوتا ہے۔
۔۔۔
از قلم ۔ صابر بلوچ

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔